بے سہاراروں کا سہارا بنیں مدگار غم گسار بنیں ہاتھ تھام کر کندھا دیکر نیچے والوں کو اوپر اٹھائیں

The In Time
By -

 

اگر اللّٰہ تعالیٰ نے آپکو بڑا بنایا ہوا ہے دولت طاقت علم ہنر عقل سے نواز رکھا ہے تو عام ادمی آپ کے سہارے سے بہت کچھ کر سکتے ہیں، لہذا سہارا بنیں!!! کیونکہ اللّٰہ تعالیٰ نے آپکو سہارا دینے والا بنایا ہے کسی دانشور کا قول ہے ️اپنا کندھا صرف جنازے کو دینے کیلئے مخصوص نہ کریں ، بلکہ کبھی کسی زندہ انسان کا بھی سہارا بنیں ایسا دروازہ بنیں جس سے خیر داخل ہوتی رہے اگر ایسا نہیں کر سکتے تو وہ کھڑکی بنیں جس سے روشنی گزرے اور کمرے روشن بن جائیں  اور اگر ایسا بھی نہیں کر سکتے تو ایسی دیوار بنیں ایسا درخت بنیں ایسا پتھر بنیں  جو تھکے ہوؤں کو سہارا دے ایسا دیپ بنیں جو بھٹکے ہوئے کو راستہ دکھائے ایسا کنواں بنیں جہاں پیاسے پانی پئیں ہمت ہار جانے والوں کو ہمت دیں انکی حوصلہ افزائی کریں.

اگر آپ لوگوں کی عملی مدد نہیں کرسکتے ان کے ہاتھ نہیں پکڑ سکتے ان کو اونچا اٹھانے کے لیے اپنا کندھا نہیں دے سکتے اچھے الفاظ تو بول سکتے ہیں  اچھے بول بولنا ضرور آنا چاہیئے. ایسے الفاظ جو اگلے بندے کی پریشانی کو ختم نہیں تو کچھ کم ضرور کریں گے اس کی ہمت بڑھ جائے گی.

آپ کے پاس کیا ہے آپ کس سیٹ پہ ہیں  کسی کو اس چیز سے فرق نہیں پڑتا، فرق اس چیز سے پڑتا ہے کہ آپ دوسروں لوگوں  کو کیا دیتے ہیں آپ نے اپنے چراغ سے کتنے چراغ روشن کیے ہیں اگر آپ کسی کو حوصلہ اور اچھے الفاظ دینے والے لوگوں میں شامل ہیں تو یقین کریں آپ دنیا کے سب سے امیر انسان ہیں آپ بہت اچھے ہیں .
اگر کسی کے حالات سخت آگے ہیں اس پہ مشکل دور گزر رہا ہے   وقت کی سختی دیکھ رہا ہے ایسی صورتحال میں اپ اس سے  رخ مت پھیرے اچھا رخ دکھانے کی کوشش کریں  اگر آپ ایسا کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو آپ سے اچھا انسان دوست اور کوئی نہیں اپ ہی اس کے سب سے بڑے محسن ہیں. 

یاد رکھیں دنیا میں ٹانگ کھینچنے اور گرانے والے تو بہت سارے لوگ موجود ہیں کوشش کریں آپ ہاتھ تھام کر سہارا دینے والے اپنا کندھا دینے والے  بنیں دوسروں کے لیے قوت بنیں ، سہارا بنیں جرآت بنیں نشان منزل بنیں تاکہ وہ کبھی گریں نہیں جھکیں نہیں حوصلہ نہ ہار جائیں مایوس نہ ہو جائیں  ایسا سہارا دیں جو انہیں نئی زندگی کی نوید ، نئی لگن دیے نیا جوش نیا جزبہ دے اور یہ آپ کر سکتے ہیں آپ انسان ہیں انسان انس سے نکلا ہے انس کا مطلب محبت ہے امن محبت فلاح کے لیے کام کریں انسانیت کے لیے کام کریں.

وہ کام کریں جو آپ کے لیے خاص ہیں اپنے اردگرد چھوٹی چھوٹی نیکیاں جمع کریں ، وہ آپ کے لیے خوشیاں بن جائیں گی اک دوسرے کا ہاتھ تھام لیں انہیں بتائیں مشکلات ، تکلیفیں دائمی نہیں اور سب سے بڑا کام یہ کریں مانگنے والے ہاتھ کو بانٹنے والا بنا دیں یہ کمال ہوگا یہ جاگ ہوگی یہ حقیقی مدد ہے اس کو کندھا دینا بولتے ہیں اس کو ہاتھ پکڑ کر اوپر اٹھانا کہتے ہیں دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا کریں اللہ آپ کے لیے آسانیاں پیدا فرمائے گا بدقسمتی سے ہم لوگ مردہ پرست ہیں انسان سے زیادہ قبر کا احترام کرتے ہیں مرنے کے بعد کندھوں پہ اٹھاتے ہیں اس کے نام کے کھانےپکا کر تقسیم کرتے ہیں اس کی یاد کرکے آنسو بہانے ہیں اس کی تعریف کرتے ہیں وہ کتنا عظیم انسان تھا لوگوں کو بتاتے ہیں وہ کتنا غیور تھا کتنا بھی بے بس ہو اپنا دکھ بیان نہیں کرتا تھا اپنی مجبوریوں کا رونا نہیں روتا تھا لیکن ہم لوگ جیتے جی کسی کی قدر نہیں کرتے اس کے آنسوؤں کی پرواہ نہیں کرتے اور مرنے کے بعد اس کے لئے روتے ہیں آنسو بہاتے ہیں، اسکے جنازے کو کندھا دینا افضل سمجھتے ہیں اس کے جنازے میں شرکت کو سعادت سمجھتے ہیں  اس کی قبر پہ پھولوں کے ہار ڈالتے ہیں اس کے ختم قل پہ اس کی اچھائیواں کے تزکرے کرتے ہیں میرے نزدیک سب سے افضل کام کسی جیتے جاگتے انسان کے آنسو پونچھنا ہوتا ہے اسکی زندگی میں اس کی قدر کرنا ہوتا ہے اسکے ٹوٹے ہوئے وجود کو سہارا دیکر سمیٹنا ہوتا ہے اس ٹمٹماتے چراغ کو ہوا سے بچانا پڑتا ہے وہ کسی مصیبت کے کنوے میں گر گیا ہے اس کنوے میں رسہ ڈال کر نکالنا پڑتا ہے یاد رکھیں جب آپ کسی ادھورے شخص کو سمیٹنے کا کام کرتے ہیں اس کے دست بازو بنتے ہیں  اسے بکھرنے سے بچاتے ہیں اس کا ہاتھ تھام کر اس کی مدد کرتے ہیں اسے اپنے ہی اندر میں مر جانے سے بچاتے ہیں، اسے زندگی کی طرف لے آتے ہیں تو میرے نزدیک اس سے بڑھ کر دنیا میں کوئی اتنا عظیم مشن نہیں ہوتا اتنا بڑا کام نہیں ہو سکتا لوگو بکھرتےلوگوں کو  سمیٹنا سیکھو  روتی ہوئی آنکھوں کے آنسو پونچھنا سیکھو، کسی کی کھوئی ہوئی مسکراہٹ کو اسکے ہونٹوں تک لوٹانا سیکھو یقین مانیں یہ ایسے کام ہیں جنہیں کر کے آپ کے دل کو سکون ملے گا راخت ملے گی دنیا میں ایسے لوگ بھی ہیں جو کسی کو برباد کرتے ہیں، اسے رلاتے ہیں  اسے ذہنی مریض بناتے ہیں ، اسکی کمزوری کا فائدہ اٹھاتے ہیں  بھول جاتے ہیں مرنا بھی ہے.

 اسلام نے لوگوں کو انسانیت کا باہمی اخوت و محبت کا ہمدردی اور خدمت گذاری کا طاقتوروں کو کمزوروں پر رحم کا امیروں کو غریبوں کی مدد کرنے کا مظلوموں و حاجت مندوں کی فریاد رسی کرنے کا یتیموں مسکینوں کے دکھ درد کو بانٹنے کا درس دیا ہے  بے سہاروں کا سہارا بننے کی  تلقین فرمائی ہے لوگو یاد رکھنا اصل نیکی یہ ہے کہ مال سے بے پناہ محبت کے باوجود اس کو اپنے رشتہ داروں، یتیموں، مسکینوں، مسافروں، مانگنے والوں اور غلاموں کے آزاد کرانے کے لیے خرچ کرو دین اسلام کا مطالعہ کرنے سے پتا چلتا ہے کہ ساری عبادتوں کا خلاصہ صرف دو چیزیں ہیں نمبر 1 اللہ اور اس کے رسول کی اشاعت  نمبر 2 مخلوقِ خدا کی خدمت کسی دکھی انسان کے دکھ درد کو بانٹنا خوشیاں تقسیم کرنا آسانیاں پیدا کرنا  حصول جنت کا ذریعہ ہے،کسی زخمی دل پر محبت وشفقت کا مرہم لگانا اللہ کی خوشنودی کا باعث بنتا ہے ،کسی مقروض کا قرض اتارنے میں تعاون کرنا  کسی محتاج کی کفالت کرنا کسی کو روزی روٹی کمانے کے لیے کوئی دکان کاروبار بنانے میں مدد کرنا اللہ کی رحمتوں اور برکتوں کے حصول کا ایک اہم سبب ہے،کسی بھوکے کو کھانا کھلانا، ننگے کو کپڑا پہنانا یہ ایمان کامل کی علامت ہے  دوسروں کے کام آجانا ہی اصل زندگی اور اصل عبادت ہے علامہ اقبال فرما تے ہیں خدمت خلق کے لئے پیدا کیا انسان کو ورنہ طاعت کے لئے کچھ کم نہ تھے کروبیاں   تحریر ملک محمد زمان کھوہاروی.
Tags:

#buttons=(Ok, Go it!) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Ok, Go it!