پھاٹک بند ہو جائے ٹرین آجائے رک جاتے ہو صبر کرتے ہو ٹرین گزرنے کا انتظار کرتے ہو ٹرین جب گزر جاتی ہے پھاٹک کھل جاتا ہے تم اپنا سفر پھر جاری کر دیتے ہو منزل کی طرف رواں ہو جاتے ہو جو ٹرین کے گزرنے کا انتظار نہیں کرتے تھوڑا صبر نہیں کرتے ٹرین حادثہ کا شکار ہو جاتے ہیں منزل پہ کھبی پنچ نہیں پاتے .
اسطرح جب کوئی مصیبت دکھ تکلیف پریشانی بیماری آجائے رک جاو صبر کرو
ہر مصیبت ٹرین کی طرح گزر جاتی ہے اس کے بعد اپنا سفر پھر شروع کر لینا مصیبت میں گھبرا جانا ایک اور مصیبت ہے تیز ہوائیں طوفان تھوڑی دیر کے لیے ہوتے ہیں طوفانوں میں سفر روک دئے جاتے ہیں جب طوفان ختم ہوجائے پھر سفر شروع کر دیتے ہیں منزل کی طرف سفر ختم نہیں کرتے ہمت نہیں ہارتے مایوس نہیں ہوتے ناامیدی کو پاس نہیں آنے دیتے بڑی منزلوں کے مسافر سفر کی تکلیفوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں تحریر ملک محمد زمان کھوہاروی.